انکولہ25/ جولائی (ایس او نیوز) پہاڑی چٹان کھسکنے کی وجہ سے پیش آئے جان لیوا حادثے کے بعد گم شدہ افراد اور لاشیں تلاش کرنے کے دسویں دن گنگاولی ندی میں کیرالہ سے تعلق رکھنے والے بھارت بینز ٹرک کا لوکیشن پتہ چل گیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ ندی میں بڑے پیماے پر پڑے ہوئے ملبے کو ہٹانے کے لئے گوگاک سے جو بوم کراولنگ ایکسکویٹر مشین منگوائی گئی ہے، اس کے ذریعے کی گئی کارروائی کے دوران گم شدہ لاری کا لوکیشن معلوم ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس لاری کے ساتھ اس کا ڈرائیور ارجن بھی لاپتہ ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس سانحے میں ہلاک ہونے والے آٹھ افراد کی لاشیں اب تک دستیاب ہو چکی ہیں۔ بقیہ افراد کی تلاشی مہم مسلسل چل رہی ہے جس میں ارجن کے علاوہ مزید دو افراد شامل ہیں۔
نیشنل ہائی وے پر گرا ہوا ملبے کا ڈھیر تقریباً پوری طرح ہٹایا جا چکا ہے اور وہاں پر کسی کے موجود ہونے کا اب کوئی امکان باقی نہیں رہا۔ اب گنگاولی ندی کے اندر گرے ہوئے پہاڑی چٹان کے ملبے میں گم شدہ افراد اور لاری موجود کے ہونے کی بات پر یقین کرتے ہوئے وہاں سے مٹی اور پتھروں کا ملبہ ہٹانے کی کارروائی تیز کر دی گئی ہے جس کے لئے بوم کراولنگ ایکسکویٹر اور دیگر مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
مقامی ایم ایل اے ستیش سئیل نے بتایا کہ آج کی جانے والی کارروائی کے دوران دہلی سے آنے والے ماہرین، نیوی اور آرمی کے جوان اور گہرے پانیوں کے غوطہ خوروں کی ٹیمیں ڈرون کیمروں اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گی۔ اس دوران آرمی نے خاص ہدایت جاری کی ہے کہ تلاشی مہم والے حصے میں کسی کو داخل ہونے یا اس علاقے کے آس پاس کسی بھی قسم کے الیکٹرانک آلات استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
اس دوران توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آج دوپہر یا شام تک تلاشی مہم کا نتیجہ ظاہر ہو جائے گا اور گم شدہ لاری ندی سے باہر نکالنے میں کامیابی مل جائے گی۔